آرٹس کونسل کے زیر اہتمام ماحول دوست مشاعرے کا انعقاد

22

ساہیوال(عمار ہانس سے) معرکہ حق اور جشن آزادی کی تقریبات کے حوالے سے ساہیوال آرٹس کونسل کے زیراہتمام پاکستان کی تاریخ کا پہلا ماحول دوست مشاعرہ منعقد ہوا۔ کمشنر ساہیوال ڈویژن ڈاکٹر آصف طفیل کی سرپرستی اور ڈائریکٹر ساہیوال آرٹس کونسل ڈاکٹرسید ریاض ہمدانی کی فکری کاوش کے نتیجے میں اس مشاعرہ کو پاکستان کی ادبی تاریخ میں ایک منفرد اور یادگار روایت کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ مشاعرے کا بنیادی مقصد ماحولیاتی شعور بیدار کرنا اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (Sustainable Development Goals) کے حصول کے لیے فکری بیداری پیدا کرنا تھا۔

کمشنر ساہیوال ڈاکٹر آصف طفیل نے اپنے خطاب میں اس منفرد اور تاریخی مشاعرے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک ادبی محفل نہیں بلکہ فکری بیداری کی ایک ایسی سعی ہے جو معاشرے کو ایک اہم مسئلے کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادب بالخصوص شاعری ہمیشہ سے ہی سماجی تبدیلی اور بیداری کا ایک مؤثر ذریعہ رہا ہے۔ ماحولیات جیسے سنجیدہ اور عالمی مسئلے پر شاعری کے ذریعے بات کرنا ایک منفرد اور قابلِ تحسین اقدام ہے۔ انہوں نے اس مشاعرے کو ماحولیاتی آگاہی پھیلانے کا بہترین ذریعہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ایسے تخلیقی پروگرامز کی بدولت عام عوام کو درپیش چیلنجز کی سنگینی سے آگاہ کرنا ممکن ہو سکتا ہے۔

اس موقع پر حاضرین نے اس تاریخی اور منفرد کاوش کو سراہا اورڈائریکٹر آرٹس کونسل ڈاکٹر ریاض ہمدانی کی ماحولیاتی بیداری کے لیے اس اعلیٰ اقدام پر تعریف کی۔ یہ مشاعرہ نہ صرف ادبی محفل تھا بلکہ ایک فکری پلیٹ فارم بھی ثابت ہوا جس نے ماحول دوست سوچ کو فروغ دیا۔ مشاعرے میں نوجوان اور سینئر شعراء پر مشتمل 15 شعراء کے نے اپنے کلام سے حاضرین کو محظوظ کیا۔ شعرائے کرام میں اوصاف شیخ، امین انجم، اقبال فریدی،آفاق منظر،مغل جی، شوکت کاٹھیا،مقصود بھٹہ،محمد وسیم اسدی،عاصم اسلم،امتیاز انجم، مہرعلی،نعمان فلک،جشن عباس،مرزا متین الرحمٰن اورمحمد عاکف کے نام شامل ہیں۔ شعراء نے زمین سے محبت، درختوں کی ضرورت، بڑھتی ہوئی آلودگی، گلوبل وارمنگ، اسمگلنگ، جنگ کے اثرات، اور قدرتی وسائل جیسے اہم موضوعات پر اپنے اشعار پیش کیے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں