اسلام آباد(ایس این این) کل سے سوشل میڈیا کی زینت بننے والے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور معروف قانون دان شیر افضل مروت کون ہیں اور اُن کا سیاسی پس منظر کیا ہے اس ضمن میں دلچسپ تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ن لیگی سینیٹر افنان اللہ خان کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے والے شیر افضل مروت کا تعلق مروت قبیلے سے ہے۔ یہ قبیلہ لکی مروت میں آباد ہے۔ شیر افضل تحریک انصاف کا حصہ بننے سے قبل جمعیت علمائے اسلام پاکستان کا حصہ تھے اور مولانا فضل الرحمٰن صاحب کےقریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے تھے۔2008 میں جب مولانا پیپلز پارٹی کے اتحادی تھے تو شیر افضل مروت کو پیپلز پارٹی حکومت نے وفاقی ہاؤسنگ اتھارٹی کا چیئرمین لگایا تھا۔ اس دوران شیر افضل مروت پر مالی بے ضابطگی کی وجہ سے کرپشن کے الزامات لگے تھے اور نیب نے ان کی مبینہ بدعنوانی پر مقدمات بھی قائم کیے تھے۔ اس بنا پر انھوں نے جمیعت علمائے اسلام سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی اور بعد ازاں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔
کل جہاں انھوں نے پی ٹی آئی کے وکیل شیب شاہین کے خلاف بیان بازی کی اسی طرح معروف اینکر جاوید چوہدری کے پروگرام میں ن لیگی سینیٹر اور شیر افضل مروت کے مابین ہاتھا پائی ہوئی جس کے متعلق ایک اور پروگرام کے میزبان وسیم بادامی نے شیر افضل مروت سے سوالات کیے۔معروف صحافی وسیم بادامی نے پوچھا کہ آپ کے اور سینیٹر افنان اللہ خان کے مابین ہاتھا پائی اور لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال ہوا۔ کیا یہ بات درست ہے؟ جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ درست ہے کیونکہ افنان اللہ نے عمران خان کو گالی دی تھی۔پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ جس طرح افنان اللہ کے والد عمران خان کو گالیاں دیتے تھے، اسی طرح سینیٹر افنان اللہ خان نے بھی عمران خان کیلئے نازیبا زبان استعمال کی۔ ان کو علم نہیں تھا کہ میں عمران خان کے وکیل کے ساتھ ساتھ مرید بھی ہوں۔
وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نے گالی کا جواب دیا جو پٹھان گالی کا جواب دیتے ہیں۔ اگر مجھے گالی دیتے تو میں پھر بھی کنٹرول کرتا لیکن عمران خان کو یہودی کہا گیا، یہ نازیبا بات کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ اس لیے ان کا ٹریٹمنٹ بنتا تھا۔واقعے کی ویڈیو گزشتہ شب نجی ٹی وی چینل نے یو ٹیوب پر پوسٹ کردی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سینیٹر افنان اللہ خان عمران خان کو بوٹ چاٹ کہتے ہیں جس پر شیر افضل مروت ن لیگی رہنماؤں کو جوابی حملہ کرتے ہوئے اسی گالی سے نوازتے ہیں۔