اسلام آباد(ویب ڈیسک) نگران وزیرعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ آج سے سال ڈیڑھ سال پہلے میرا اتنا بجلی کا بل آیا کہ میرا دل کیا زور زور سے روؤں، مجھے احساس ہے کہ یہ دقت سامنے آتی ہے تو جذباتی طور پر لوگ کیسے اس سے گزرتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر دیا گیا کہ ہم دور حاضر کے نیرو ہیں اور بانسری بجائے جا رہے ہیں، ہمیں کسی کا کوئی خیال نہیں، ایسا قطعاً نہیں ہے، ہمیں لوگوں کے جذبات کا احساس ہے۔ہم اس نہج پر اس لیے پہنچے ہیں کہ لوگ جو اپنے حصے کا بوجھ نہیں اٹھا رہے محکمے وہ بوجھ دوسروں پر ڈال کر ان سے ریکوریز کر رہے ہیں۔ اس کا حل کیا ہے؟ اس سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ کیا حکومت چند ہفتوں میں یہ مسائل حل کرسکتی ہے؟ آئی پی پیز سے معاہدے ہیں، بجلی چوری روکنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے مسئلہ کے حل کیلئے مڈٹرم پلان چاہئے، ہم ڈسکوز کی نجکاری کا عمل شروع کر رہے ہیں، جس کے بعد ڈسکوز بجلی چوری رکنے کے اقدامات کریں گے۔