پاکپتن(آن لائن) ڈسٹرکٹ ہسپتال (ڈی۔ایچ۔کیو) پاکپتن میں 20 بچوں کی اموات پر کمشنر ساہیوال نے نوٹس لے لیا۔میڈیا کے مطابق بچوں کی اموات 16 سے 22جون کے درمیان ہوئی ہیں۔کمشنر ساہیوال نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی 2 جولائی کو رپورٹ کمشنر کو پیش کرے گی۔ورثا نے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی غفلت اور آکسیجن سلنڈر کی کمی کا الزام عائد کیا ہے۔یاد رہے کہ 16 جون سے 22 جون کے دوران ڈسٹرکٹ اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں 20 بچوں کی جانیں چلی گئیں۔ ان میں 15 نومولود بھی شامل تھے، 7 بچوں کی ہلاکت پر بنائی گئی انکوائری کمیٹی نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا، اسپتال کے ڈاکٹرز اور نرس پر مشتمل کمیٹی نے اموات کو طبعی قرار دے دیا۔پاکپتن ڈسٹرکٹ اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں ایک ہفتے کے دوران 20 معصوم بچوں کی ہلاکت نے علاقے میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ ان میں سے 15 نومولود بچے تھے، جن کی موت پر اہلِ خانہ اور مقامی کمیونٹی شدید غم و غصے کا شکار ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے 7 بچوں کی ہلاکتوں کے بعد ان واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں اسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسز شامل تھے۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں ان اموات کو طبی وجوہات سے منسوب کرتے ہوئے ’طبی نوعیت‘ کا قرار دیا ہے، لیکن اس فیصلے نے مزید سوالات کو جنم دیا ہے اور نیا ’پنڈورا باکس‘ کھول دیا ہے۔