بٹگرام: رسی ٹوٹنے سے چیئرلفٹ پھنس گئی، طلبا سمیت 8 افراد موجود، دو بچے بیہوش

60

پشاور(ایس این این) بٹگرام کے پہاڑی علاقے آلائی پاشتو میں صبح آٹھ بجے سات بچے اور ایک استاد اسکول جانے کے لیے سوار ہوئے تاہم بیچ راستے میں یہ واقعہ پیش آیا،اس کیبل کار کے تین تار تھے جن میں سے دو ٹوٹ چکے ہیں اور صرف ایک تار سے چیئر لفٹ ہوا میں رکی ہوئی ہے۔ پھنسنے والی لفٹ تقریبا! دو ہزار فٹ کی بلندی پر ہوا میں معلق ہے اور مقامی لوگ امدادی کارروائی کرنے سے قاصر ہیں۔
اطلاع ملنے پر پاک فوج نے بٹگرام میں چیئر لفٹ میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن شروع کردیا، دو ہیلی کاپٹر آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ ریسکیو کے لیے پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) کی سلنگ آپریشن کے ماہرین کی ٹیم بھی آپریشن میں مصروف عمل ہے۔ پاک فوج کے ایک ہیلی کاپٹر میں بیس کمانڈوز موجود ہیں۔
چیئر لفٹ کے 3 میں سے 2 تار ٹوٹ چکے ہیں اور ہیلی کاپٹر سے پیدا ہونے والے ہوائی پریشر سے اکیلا بچ جانے والا تار بھی ٹوٹ سکتا ہے، اس لیے ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن کو انتہائی محتاط انداز میں کیے جانے کی کوشش کی جائے گی۔ چیئرلفٹ کو لفٹ کرنے کی صورت حال کے لحاظ سے آپریشن کو مشکل قرار دیا جا رہا ہے کیوں کہ واحد بچ جانے والا تار معمولی سے بھی ہوائی دباؤ کے سبب ٹوٹ سکتا ہے۔
آپریشن کے دوران دیکھا گیا کہ جیسے ہی ہیلی کاپٹر چیئر لفٹ کے قریب پہنچا ہوا کے دباؤ سے لفٹ نے ہلنا شروع کردیا جس پر ہیلی کاپٹر کو واپس دور جانا پڑا۔ ماہرین کی ٹیم نے پھنسے ہوئے افراد کو بچانے کے لیے دیگر آپشنز پر غور شروع کردیا۔
بعد ازاں ہیلی کاپٹر بلندی پر رکے اور ایس ایس جی کمانڈوز کو رسوں کی مدد سے چئیرلفٹ کے پاس پہنچایا جہاں سے کمانڈوز لفٹ کے اندر جانے کی کوشش کررہے ہیں، ایک کمانڈو نے چیئر لفٹ تک رسائی حاصل کرلی اور پہلے مرحلے میں خوراک اور دوائیں چیئرلفٹ میں پہنچادیں کیوں کہ وہ صبح آٹھ بجے سے بھوکے پیاسے وہاں قید ہوکر رہ گئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ کمانڈو نے بچوں کو یقین دلایا کہ انہیں بچالیا جائے گا۔ادویات اور خوراک پہنچانے کے بعد دونوں ہیلی کاپٹرز واپس چلے گئے اب آپریشن کے دوسرے مرحلے کی تیاری کی جارہی ہے۔ لفٹ میں نویں جماعت کے سات طلبا اور ایک استاد موجود ہیں۔ پھنسنے والوں میں ابرار عبدالغنی،عرفان عمر عزیز، گلفراز حاکم داد، اسامہ شریف، رضوان عبدالقیوم، عطااللہ، نیاز محمد اور شیر نواز شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق لفٹ میں موجود 2 بچے بے ہوش ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ لفٹ کی رسی صبح ساڑھے 8 بجے ٹوٹی ہے جب کہ لفٹ تقریباً 2 ہزار فٹ کی بلندی پر ہوا میں معلق ہے۔نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ میں پھنسے افراد کو فوری ریسکیو کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور تمام دیگر متعلقہ ریسکیو اداروں کو تمام وسائل بروئے کار لا کر طالب علموں اور اساتذہ کو ریسکیو کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے پہاڑی علاقوں میں موجود ایسی تمام چیئر لفٹس پر حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خستہ حال اور حفاظتی معیار پر پورا نہ اترنے والی چیئرلفٹس کو فوری طور پر بند کردیا جائے۔دریں اثنا نگراں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے بھی بٹگرام میں چیئر لفٹ میں پھنسے بچوں اور اساتذہ کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بٹگرام کے علاقے میں موسم تاحال صاف ہے، ممکنہ ریسکیو آپریشن میں موسم کی موجودہ صورتحال رکاوٹ نہیں ہے تاہم رات کو اس علاقے میں بارش کے امکانات موجود ہیں، کشمیر کی طرف بادل جمع ہوگئے ہیں جو لفٹ والی سائیڈ پر موو کرسکتے ہیں۔ آئندہ 3 سے 4 گھنٹوں میں لفٹ والے علاقے میں موسم صاف رہے گا۔ شام کے قریب اس علاقے میں موسم خراب ہونے کی توقع ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں